Monday 12 December 2016

چنگاری

چنگاری

‎میرا نام نبیل ہے عمر سترہ سال ہارڈویئر سٹور پر چچا خادم کیلئے کام کرتا ہوں۔ اگرچہ عمر زیادہ نہیں لیکن حالات کی سختیوں اور کم عمری کی محنت مزدوری کی وجہ سے ایک مضبوط جسم کا مالک ہوں۔ خادم چچا میرے کوئی رشتہ دار نہیں ہیں، لیکن اُن کے ساتھ کام کرتا ہوں اور وہ مجھ سے بڑے بھی ہیں اسی لیئے میں انہیں چچا کہتا ہوں۔ کوئی تین سال پہلے جب میں صرف چودہ سال کا تھا تو ان کے ساتھ کام شروع کیا تھا۔ تب سے اب تک پوری دیانت داری اور محنت سے کام کرنے ہی کی وجہ تھی کے چچا کی شفقت ہمیشہ شاملِ حال رہی اور مجھ پر اُن کا اعتماد بھی مثالی تھا۔
‎خادم چچا کی فیملی کوئی زیادہ بڑی نہیں تھی، دو بیٹیاں ایک بیٹا اور بیوی، کاروبار اچھا چل رہا تھا یہی وجہ تھی کے اُن کے گھر میں ضرورت کی ہر چیز موجود تھی۔ مجھے ان کے گھر آنے جانے پر کوئی روک ٹوک نہیں تھی، بلکہ گھر کیلئے تمام سودا سلف میں ہی پہنچا کر آتا تھا۔ اور گھر سے دوپہر کا کھانا بھی میں ہی لے کر دکان پر آتا تھا۔ یعنی چچا خادم کے گھر میں میرا آنا جانا ایک فیملی ممبر کی ہی طرح تھا۔ چچا خود تو قریب ساٹھ سال کی عمر کے تھے جبکہ چچا کی بیوی پینتیس چالیس کے درمیان تھیں، ان کی بڑی بیٹی کی عمر چودہ سال چھوٹی گیارہ اور سب سے چھوٹا بیٹا تھا جس کی عمر پانچ سال کے قریب تھی۔ میرا ہر روز کا معمول تھا کہ میں گھر کیلئے تمام سودا سلف لے کر جاتا اور واپسی پر آتے ہوئے گھر سے کھانا لاتا۔ جب سے میں نے یہاں کام شروع کیا تھا یہ معمولات ایسے ہی چلے آ رہے تھے۔ اور شائید ایسے ہی چلتے رہتے لیکن ایک دن کچھ ایسا ہوا کہ اس نے ان معمولات میں تبدیلی پیدا کی اور ایک نیا رخ اختیار کیا۔ ہوا کُچھ یوں کے میں معمول کے مطابق سودا سلف لیئے چچا خادم کے گھر پہنچا تو میرے دو تین دفعہ دستک دینے کے باوجود کسی نے نہ تو جواب دیا اور نہ ہی گیٹ کھولا۔ میں نے گیٹ کو ہلکا سا دھکا دیا تو وہ لاک نہیں تھا اس لیئے کھلتا چلا گیا۔ میں گیٹ سے اندر داخل ہو گیا اور گیٹ کو ویسے ہی بند کر دیا۔ چونکہ میرا گھر میں آنا جانا تھا اسی لیئے میں بلا جھجھک باورچی خانے کی طرف سامان رکھنے کے لیئے آگے بڑھا، میں ابھی باورچی خانے کے دروازے کے قریب ہی پہنچا تھا کے مجھے باورچی خانے کے دوسری جانب بنے غسل خانے سے سسکاریوں جیسی ہلکی آواز نے روک لیا۔ میں نے اُس جانب دیکھا تو ہکابکا رہ گیا۔ غسل خانے کا دروازہ کھلا ہوا تھا اور چچی پوری ننگی کھڑی اپنے ہاتھوں سے بڑی تیزی سے اپنی چوت کو مسل رہی تھی۔ اور یہ سسکاریاں چچی کے ہی منہ سے نکل رہی تھیں۔ اور اس کی حالت کسی نشئ کی سی ہو رہی تھی ۔ بالکل دیوانگی کی سی حالت اور دنیا و مافیا سے بے خبر مجھ پر تو جیسے سکتہ سا چھا گیا ہو، میرا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا تھا جبکہ باقی سارا جسم بھی پتھر کی طرح ساکت، ایسا منظر وہ بھی حقیقی اور اتنے قریب سے میں نے زندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا۔ چچی کی سسکاریاں اس کے اچھلتے دودھ اور جھٹکے لیتی گانڈ میرے جسم کو آگ لگانے کیلئے یہ سب کافی تھا۔ میرے کان اور ماتھا انگاروں کی طرح تپنے لگے جبکہ مجھے میری ٹانگوں کے بیچ کوئی شہسوار انگڑائیاں لیتا محسوس ہوا۔ پتہ نہیں میں کتنی دیر اسی کیفیت میں بُت بنا کھڑا رہا۔ ہوش تب آیا جب سامان کے بیگ میرے ہاتھ سے چھوٹ کر فرش پر گرے۔ تبھی شائید چچی نے بھی میری طرف دیکھا تھا۔ میں نے جلدی سے سامان سمیٹا اور کچن میں آ گیا۔ سامان رکھ کر میں ادھر کچن میں ہی کھڑا ہو گیا۔ اب مجھ پر خوف طاری ہونے لگا تھا اور خوف کی وجہ سے مجھ پر کپکپاہٹ طاری ہو گئی۔
‎میں بہت ڈرا ہوا تھا، اچانک مجھے لگا کوئی میرے قریب آ کر کھڑا ہوگیا ہے۔ میں نے سر اُٹھا کر اوپر دیکھا تو چچی میرے قریب کھڑی تھیں۔ اُنہوں نے اپنے گیلے جسم پر ہی شائید قمیض پہن لی تھی جس وجہ سے اُن کی قمیض گیلی ہو کر اُن کے جسم سے ہی چپک کر رہ گئی تھی۔ جب میں نے اُنہیں اپنے قریب دیکھا تو میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے اور میں روتے ہوئے اُن سے معافی مانگنے لگا۔ کہ جو کچھ بھی ہوا وہ انجانے میں ہوا اس میں میری غلطی یا خواہش نہیں تھی۔ چچی نے ایک ہنکارا بھرا اور میرے کپکپاتے جسم کا بھرپور جائزہ لیتے ہوئے کہا ، " اچھا غلطی سے ہوا ہے, لیکن تیرا لنڈ تو ابھی بھی اکڑ کے کھڑا ہے۔" چچی کے مُنہ سے لفظ لنڈ کا سُننا میرے لیئے عجیب تو تھا ہی لیکن اُن کی بات میں بھی صداقت تھی، میرا لنڈ واقعی تن کر کھڑا تھا۔ میں تقریباً گڑ گڑاتے ہوئے اُن سے معافی مانگنے لگا اور انہیں یقین دلانے کی کوشش کرنے لگا کہ اس میں میری بالکل بھی مرضی شامل نہیں تھی ۔لیکن چچی شائید کُچھ اور منصوبہ بندی کر چُکی تھی۔ مجھے لگا کے شائید وہ میری ایسی حالت سے لُطف اندوز ہو رہی ہے۔ اچھا تیری مرضی نہیں تھی نا تو پھر یہ بتا کے یہ کیوں اکڑا ہوا ہے۔ چچی نے اپنے ہاتھ سے میرے لنڈ کو چھوتے ہوئے کہا۔ میں کیا جواب دیتا مجھے خود معلوم نہیں تھا کے اس کی ایسی حالت کیونکر ہو گئی ہے۔ میں تو بس ہاتھ جوڑے چچی کے قدموں میں گر سا گیا اور معافی کی التجائیں ہی کرتا رہا۔ چچی نے مجھے کندھوں سے پکڑ کر اوپر اُٹھاتے ہوئے کہا، تمہیں معافی مل سکتی ہے لیکن ایک شرط پر۔ میں نے آنسووں سے بھری آنکھوں سے چچی کی طرف دیکھا اور منہ سے کچھ نہیں بولا جیسے میں جاننا چاہ رہا ہوں کے معافی کیلئے شرط کیا ہے۔ چچی چہرے پر شیطانی مسکراہٹ لیئے پھر سے بولیں ۔ شرط یہ ہے کے تُم نے یہ جو چیز چھپائی ہوئی ہے باہر نکال کر مجھے دکھاؤ، اُنہوں نے پھر سے میرے لنڈ کو چھوتے ہوئے کہا۔ میں ایک جھٹکے سے پیچھے ہٹا اور پھر سے التجا کرتے ہوئے بولا نہیں نہیں میں ایسا نہیں کر سکتا میں پھر سے ہاتھ جوڑ کے کھڑا ہو گیا۔ معافی مانگتے ہوئے میں نے کہا چچی مجھ پر رحم کریں اور انجانے میں جو غلطی ہوئی مہربانی فرما کر معاف کر دیں۔ آئندہ ایسی غلطی کبھی نہیں ہو گی۔ چچی میری جانب سرکتے ہوئے میرے ہاتھ پکڑ کر بولیں، اگر معافی چاہئیے تو میں جو کہتی ہوں ویسا کرو، اگر نہیں کرو گے تو تمہیں معافی نہیں ملے گی۔ میرے جسم سے تو جیسے روح ہی نکل رہی تھی بس روئے جا رہا تھا اور ڈر سے پورا جسم لرز رہا تھا۔ چچی پھر بولیں ، اصل میں میں دیکھنا چاہتی ہوں کہ تمہارے پاس یہ جو چیز ہے کیسی ہے اور میرے پاس ایسی چیز کیوں نہیں۔ دیکھو میں جھوٹ نہیں کہتی میرے پاس ایسی چیز نہیں ہے انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ کر اپنی چوت پر رکھ دیا جبکہ اپنے دوسرے ہاتھ سے میرے لنڈ کو پکڑ لیا۔ مجھے بس دکھا دو تو تمہیں معاف کر دوں گی۔میں اتنا بچہ تو نہیں تھا جو چچی کی اس بات کا یقین کر لیتا کہ انہیں لنڈ اور چوت کا علم نہیں، اور وہ جانتی نہیں کا مردوں کا لنڈ ہوتا ہے اور عورتوں کی چوت، میں جان چکا تھا کہ چچی میرے ساتھ کوئی کھیل کھیلنا چاہ رہی ہے۔ میں التجائیں کرتا رہا اور وہ اپنی بات پر اصرار کرتی رہیں۔ اچانک چچی نے کہا " تو میں جو کہتی ہوں وہ تم نہیں مانو گے۔ چلو ٹھیک ہے نہ مانو لیکن جان لو کے میں بھی تمہیں معاف نہیں کروں گی، چچی بدستور میرے لنڈ کو پکڑے ہوئے تھی۔ اور اب انہوں نے میرے لنڈ کو اپنے ہاتھ کی مُٹھی میں لے کر رگڑنا شروع کر دیا تھا۔ میں جیسے بُت بن گیا تھا۔ میرے جسم کی تمام حرکت جیسے تھم سی گئی تھی۔ میں اب انکار و اقرار کی حدود سے آگے نکل آیا۔ چچی نے بھی جیسے اپنے تجربے کی بنا پر اندازہ کر لیا تھا کے میری مدافعت کا بند ٹوٹ چُکا اسی لیئے انہوں نے ایک ہاتھ سے میرے لنڈ پر اپنا کام جاری رکھتے ہوئے دوسرے ہاتھ سے میری شلوار کھول دی جو کہ سیدھی میرے پاؤں پر گری۔ چچی نے میری قمیض کا پلّو اُٹھا کر میرے کندھے پر ڈال دیا میں ننگا ہو چکا تھا، چچی میرے لنڈ کو ایسے للچائی نظروں سے دیکھ رہی تھیں جیسے کئی سالوں کا بھوکا کھانے کو، " ارے نبیل تُمہارا لنڈ تو بہت شاندار ہے " چچی کی انتہائی للچائی ہوئی آواز میری سماعتوں سے ٹکرائی " اسے تو چومنے کو من کرتا ہے،" چچی یہ کہتے ہوئے گھٹنوں کے بل ہو گئی اور میرے انکار یا اقرار سے پہلے ہی میرے لنڈ کو چوم لیا۔ میرا جسم جو چنگاریوں کی طرح سُلگ رہا تھا ایک دم سے آگ کے الاؤ کی طرح دہکنے لگا۔ لیکن میں پھر بھی بُت کی طرح ساکت کھڑا رہا۔ فرق صرف یہ تھا کہ میں نے خود کو حالات کے دھارے پر چھوڑ دیا تھا اور میرا رونا بند ہو گیا تھا۔ چچی نے دو تین بوسے اوپر تلے میرے لنڈ پر کیئے۔ پھر اپنی زبان نکال کر عین میرے لنڈ کے سوراخ پر لگا دی پھر آہستہ آہستہ ٹوپے پر گُھمانا شروع کر دی۔ جب ٹوپا چاروں طرف سے گیلا ہو گیا تو دھیرے دھیرے اسے ہونٹوں کے حصار میں کسنا شروع کر دیا۔ وہ آہستہ آہستہ ٹوپے کو منہ کے اندر لے رہی تھی جبکہ مجھے لگا رہا تھا کہ میں آہستہ آہستہ آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہوں۔ میں ایک ایسے نشے کے سحر میں جکڑا جا رہا تھا جسے نہ میں پہلے جانتا تھا اور نہ ہی پہلے میں نے چکھا تھا۔
‎چچی کے اس طرح لنڈ کو منہ میں لینے اور بعد میں اُس کے بھرپور چوسے لگانے سے میرے نشے میں بے انتہا اضافہ ہو گیا۔ اب تو میرا جی چاہ رہا تھا کے اپنے لنڈ کو چچی کے گلے کے اندر تک پہنچا دوں۔ میرا خوف بالکل ختم ہو چکا تھا اور میں اس نئے کھیل سے لُطف لینے لگ گیا تھا۔ چچی میرے لنڈ کو چُوس ہی رہی تھی اور ابھی زیادہ دیر بھی نہیں ہوئی تھی کے میرے لنڈ نے پانی چھوڑ دیا۔چچی نے فوراً میرے لنڈ کو منہ سے نکالا اور لنڈ سے نکلےتمام پانی کو باہر تھوکتے ہوئے بولی " اتنی جلدی چھوٹ گئے، پہلے کبھی ایسا کام نہیں کیا کیا؟" نہیں کیا بلکہ مجھے تو آج پہلی بار پتہ چلا ہے کے میرے لنڈ سے بھی چھوٹ نکلتا ہے، میں نے بھی جھجھکتے ہوئے جواب دیا
‎" چل کوئی بات نہیں میں تجھے آج سب کچھ سکھا بھی دوں گی اور دکھا بھی دوں گی،" یہ کہتے ہوئے چچی نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے اپنے کمرے میں لے آئی، میں بھی کسی غلام کی طرح اس کے ساتھ کمرے میں جا کر ایک کونے میں لگ کر کھڑا ہو گیا۔ ارے وہاں کیوں کھڑے ہوتے ہو ادھر میرے پاس آؤ ، یہ کہتے ہوئے چچی نے مجھے تقریباً گھسیٹ ہی لیا، میرا لنڈ اب پہلے جیسا اکڑا ہوا نہیں تھا، شائید پانی نکل جانے کی وجہ سے اس کا تناؤ کم ہو گیا تھا۔ چچی نے اسے دوبارہ سے چھیڑنا شروع کر دیا۔ اور ساتھ ہی مجھے قمیض اتارنے کا کہا۔ میں نے بغیر کچھ کہے قمیض اتار کر ایک طرف اچھال دی۔ میں بالکل ننگا کھڑا تھا اور چچی کی باچھیں کھلی ہوئی تھیں جیسے کسی بچے کو کھیلنے کیلئے اس کا من پسند کھلونا مل جائے تو وہ خوش ہو جاتا ہے چچی بھی ایسے ہی میرے ساتھ کھیلنا چاہتی تھی۔ اور میں اب مکمل اس کی دسترس میں تھا۔ چچی نے مجھے کہا کے میں اس کے کپڑے اتاروں میں نے آگے بڑھ کے پہلے اس کی قمیض اور بعد میں شلوار اُتار دی۔کسی بھی عورت کو اس طرح سے ننگا کرنا میری زندگی کا پہلا اتفاق تھا۔ برا اور پینٹی اُتار کر میں نے چچی کو بالکل ننگا کر دیا ۔ چچی مجھ سے دگنی عمر کی ضرور تھی لیکن اس نے خود کو بڑے سلیقے سے سنبھال رکھا تھا، اس کے گول مٹول ممے کسی بھی دوشیزہ سے کم نہ تھے۔ نہ تو چچی کا پیٹ بھدا تھا اور نہ ہی اس کی گانڈ بےہنگم پھیلی ہوئی تھی۔ بلکہ سچ یہ ہے کے وہ اس وقت بھی نہیں لگتا تھا کے تین بچوں کی ماں ہے اور اس کی بڑی بیٹی چودہ سال کی ہے۔ اس کا رنگ بھی خوب نکھرا ہوا اور جلد بے داغ تھی۔ چچی جو مسلسل میرے لنڈ سے کھیلے جا رہی تھی اور اب دوبارہ سے اسے کھڑا کر چکی تھی۔ وہ کبھی میرے لنڈ کو مُٹھ مارنے لگتی اور کبھی منہ میں لے کر چوسنے لگتی۔ جب لنڈ مکمل کھڑا ہو گیا تو چچی نے مجھے لیٹنے کیلئے کہا میں بلا چوں و چراں بیڈ پر لیٹ گیا۔ تو چچی نے میرے سارے جسم کو چاٹنا شروع کر دیا وہ مجھے سر سے پاؤں تک چاٹ رہی تھی۔ کچھ ہی دیر بعد وہ لیٹ گئی اور مجھے کہا کہ میں اُسے اسی طرح سے چاٹوں جیسے وہ مجھے ابھی چاٹ رہی تھی۔ میں تو تھا ہی غلام جیسے جیسے وہ کہہ رہی تھی ویسا میں کیئے جا رہا تھا۔ میں اب اس کے ماتھے پر ہونٹ رکھے تو دل چاہا کے اپنے ہونٹ بس یہیں ٹکائے رکھوں۔ جب گالوں پر بوسہ لیا تو اس کی اپنی لذت تھی دل نہیں کیا کہ ہونٹ ہٹاؤں لیکن جب اس کے ہونٹ چُوسنا شروع کیئے تو ان سے ایسی مٹھاس کا ذائقہ ملا جو شہد میں بھی نہ ہو۔ نرم گُداز مموں کو تو کھا جانے کو جی چاہا۔ غرض میں جہاں جہاں بھی ہونٹ اور زبان لگا رہا تھا مجھے نئے ذائقے اور لذت سے آگہی ہو رہی تھی۔میں چومتے چاٹتے جب ناف تک پہنچا تو چچی نے میرے سر کو دونوں ہاتھوں سے اُٹھا کر اپنی ٹانگوں کے درمیاں میرے منہ کو بالکل اپنی چوت کے اوپر رکھ دیا اور کہا جیسے میں نے تمہارے لنڈ کو چاٹا تھا ویسے ہی میری چوت کو چاٹو۔ میں تو غلامی قبول کر چکا تھا انکار بھلا کیسے کر سکتا تھا۔ میں نے دونوں ہونٹ چوت پر رکھ دیئے اور چومنے لگا۔ ایسے نہیں زبان سے چاٹو، چچی نے نیچے سے کہا تو میں نے زبان سے چاٹنا شروع کر دیا۔ ہاں ایسے ہی، شاباش تیز تیز چاٹو اور تیز ہاں ہاں ایسے ہی وہ نیچے سے گانڈ کو ہلا ہلا کر اپنی چوت میرے منہ پر رگڑ رہی تھی اور ساتھ ہی ساتھ کسی کمانڈر کی طرح مجھے ہدایات بھی دے رہی تھی۔زبان چوت کے سوراخ میں ڈالو، ہاں ایسے ہی، ہاں ٹھیک ہے بالکل ، اب اسے اندر باہر کرو شاباش تیز تیز تیز اور تیز آں ہاں آہہہہ اُوووہہہ اففففف شاااااااباااااااششششششش چچی کی آواز اب بکھر رہی تھی۔ اس کی الفاظ سمجھ نہیں آرہے تھے لیکن میں مفہوم سمجھ رہا تھا کے وہ کیا کہہ رہی ہے یا کیا کہنا چاہ رہی ہے۔میں کافی دیر زبان کو چوت کے اندر باہر گھماتا رہا اچانک میرے ہونٹوں نے گرم پانی محسوس کیا تو میں نے سر اٹھا کر چچی کی طرف دیکھا تو وہ آنکھیں بند کیئے ہوئے تھی جبکہ اس کی بےترتیب سانسوں کی وجہ سے اس کے ممے عجب انداز سے ہل رہے تھے۔ چچی نے ٹشوپیپر دیتے ہوئے مجھے اس کی چوت صاف کرنے کو کہا جب میں اسے صاف کر چکا تو مجھے اوپر آنے کا اشارہ کیا اور کہا نبیل میری چوت سالوں سے پیاسی ہے اسے ایسے چودو کہ اس کی پیاس بجھ جائے۔ پھر خود ہی میرے لنڈ کو ہاتھ سے پکڑ کر اپنی چوت کے ہونٹوں پر رگڑنے لگی۔ ہر رگڑ پر میرا لنڈ پھڑپھڑا کر رہ جاتا۔ کچھ ہی دیر میں میرا لنڈ بےآب مچھلی کی طرح مچلنے لگا تو چچی نے لنڈ کا سر چوت پر رکھ کے کہا نبیل اسے اندر دھکیل دو، میں نے دھکا دیا تو لنڈ اس وادی کی چکنی چپڑی دیواروں سے رگڑ کھاتا اندر تک گھس گیا۔ چوت اندر سے اتنی گرم تھی کہ مجھے لگا میں نے جیسے لنڈ کو شائید لوہار کی بھٹی میں ڈال دیا ہو۔ لیکن میرا دل پھر بھی چاہا کے میں اسے اور آگے تک لے جاؤں۔ میں کھٹ پُتلی کی طرح چچی کے اشاروں پر چل رہا تھا۔ وہ جیسے جیسے مجھے کہہ رہی تھی میں ویسا کر رہا تھا۔ اسی کے کہنے پر میں تیزی سے اپنے لنڈ کو اس کی چوت میں تیزی سے کھینچ اور دھکیل رہا تھا۔ کچھ دیر بعد اس نے پوزیشن بدلنے کا کہا تو میں رک گیا۔ چچی نے اپنی دونوں ٹانگیں اُٹھا کر میرے کندھوں پر رکھ دیں اور گانڈ۔ میری ناف تک اٹھا دی اس سے چوت بالکل میرے سامنے آگئی اب میں نے لنڈ چوت پر رکھ کر دبایا تو وہ مجھے زیادہ اندر تک جاتا محسوس ہوا۔ میں نے دوبارہ دھکے لگانے شروع کیئے، تھوڑی دیر میں مجھے لگا جیسے چوت تنگ ہو گئی ہے اور وہ پہلے کی طرح چکنی بھی نہیں رہی۔میں اسی رفتار سے دھکے لگا رہا تھا۔ مجھے ہر دھکے پر لگتا کے چوت شکنجے کی طرح کسی جا رہی ہے۔ اور ساتھ میں چچی کی آنے والی اونہہہہ آں ہہہہہہہہم کی آوازیں بھی زیادہ اور تیز ہو رہی ہیں۔
‎میرا جوش کافی بڑھا ہوا تھا۔ چچی کی آوازیں اسے اور بڑھا رہی تھیں۔ آہہہہہہ اووووں ہہہہمممم اووووچچ آہہہہہ اووووں ہہہہہمممم نبیل زور سے چودو مجھے آہہہہ آآآں ہہہہممم اووووں میں پیاسی ہوں نبیل میری پیاس بجھا دو، چچی کی سسکارتی آوازیں مجھے تیش دے رہی تھیں، میرا جوش بڑھا رہی تھیں۔ میں زور زور سے چچی کی چوت مار رہا تھا۔ چچی کی چوت سوکھ گئی تھی جس وجہ سے میرا لنڈ چوت میں جکڑ سا گیا تھا۔ لیکن میں رکا نہیں میں اُسی طرح دھکے لگا رہا تھا۔ چچی کی سسکیاں اب ہلکی چیخوں کا روپ دھار چُکی تھیں۔ میرے منہ سے بھی عجیب غراہٹ نما آوازیں نکل رہی تھیں۔ عجیب لُطف تھا جو مجھے حاصل ہو رہا تھا اور شائید چچی مجھ سے بھی زیادہ لُطف اندوز ہو رہی تھی اگرچہ اس کی چیخوں سے لگ رہا تھا کہ وہ بہت کرب میں ہے۔ چچی بھی گانڈ ہلا ہلا کر اوپر نیچے کر رہی تھی۔ میرے دھکے چل رہے تھے کہ مجھے لگا جیسے میں آسمانوں میں پہنچ گیا ہوں ۔ جیسے ہواؤں میں تیر رہا ہوں ۔ حقیقت میں میں لُطف کی اس منزل کو بیان ہی نہیں کر سکتا کے میں اُس وقت مزے اور سرور کی کس منزل پر تھا۔ اچانک مجھے لگا چچی کی چوت کی جکڑن کم ہو گئی ہے، اور میرے لنڈ پر گیلے پن کا احساس ہوا یہی وہ وقت تھا جب میرا جوش بھی عروج پر تھا۔ اور پھر میرے لنڈ نے بھی جھٹکے سے لاوا اگلنا شروع کیا اور میں آسمانوں سے دھیرے دھیرے زمین پر آنے لگا۔ میں بیڈ پر گر سا گیا۔ چچی کے چہرے پر مطمئن سی مسکراہٹ تھی۔ مجھے اپنی بانہوں میں لے کر چوم چاٹ رہی تھیں ۔میں کچھ دیر ایسے ہی بےسُدھ پڑے رہنے کے بعد اُٹھ کر کپڑے پہننے لگا تو چچی نے کہا کے جاؤ پہلے غسل کر لو، میں نے غسل خانے میں کا کر ابھی شاور کھولا ہی تھا کے چچی بھی ویسے ہی ننگی اُٹھ کر غسل خانے میں آ گئی، " دونوں مل کر غسل کرتے ہیں مزہ آئے گا" یہ کہہ کر چچی میرے ساتھ ہی چپک کر شاور کے نیچے کھڑی ہو گئی۔ اگرچہ ہمارے سر پر شاور سے پانی گر رہا تھا لیکن پھر بھی جسموں میں حرارت محسوس ہو رہی تھی میرا لنڈ جو مُرجھا سا گیا تھا چچی کے اسطرح چپکنے سے پھر حرکت میں آگیا۔ چچی کے جسم سے بڑی ہی مسحور کُن خوشبو نکل رہی تھی جو میرے رگ رگ میں سما رہی تھی۔ مجھ پر عجب سی مدہوشی چھا رہی تھی۔ چچی نے بھی مجھے گلے لگا کر پھر سے چومنا شروع کر دیا۔ وہ مجھے چومتے ہوئے میری تعریفیں کر رہی تھیں اور اپنے خاوند کو گالیاں دے رہی تھیں، ایسے ہی انہوں نے مجھے بتایا کے کس طرح سے اُنکی شادی اُن سے دُگنی عمر کے مرد سے ہوئی۔ اور کیسے ان کا خاوند بستر پر اُن کے جذبات کا قتل کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کم دفعہ ہی ان کو خاوند سے راحت ملی ہے اور بہت ہی کم دفعہ ان کا خاوند سیکس میں ان کو خوش کر پایا تھا۔ یہ بھی بتایا کہ اب تو چند سالوں سے انہیں چھو بھی نہیں رہا۔وہ باتیں بھی کر رہی تھیں اور اپنے ہاتھوں سے میرے جسم سے بھی کھیل رہی تھیں ۔ میں بھی اپنے ہاتھ ان کی کمر پر انکی گانڈ پر اور ممّوں پر پھیر رہا تھا۔ وہ باتیں کرتے ہوے مجھے بتا رہی تھیں کہ اگر وہ چاہتیں تو کسی غیر مرد سے یارانہ لگا کر اپنی پیاس بجھا سکتی تھیں لیکن جب بھی انہوں نے ایسا سوچا خاندان کی عزت اور ناموس کا معاملہ آڑے آ جاتا۔ دوسرا انہیں اس بات کا بھی ڈر تھا کے ان کے جسم سے کھیلنے والے نے ہی ان کو بدنام کر دیا تو وہ کہیں کی نہیں رہیں گی۔ یہی وجہ تھی کے انہوں نے ایسی کوئی حد پار نہیں کی تھی جو اُن کی بدنامی کا باعث ہوتی بلکہ وہ اپنی پیاس بجھانے کیلئے خود ہی کئی حربے استعمال کرتی تھیں۔ جیسے آج بھی وہ من کی آگ ٹھنڈی کرنے کیلئے اپنے ہی ہاتھ استعمال کر رہی تھیں۔ میں باتیں تو سُن ہی رہا تھا پر میں چچی کے پورے بھیگے جسم کی پیمائش بھی کر رہا تھا۔میرے ہاتھ کبھی چچی کی گانڈ کو سہلاتے اور کبھی اُن کے نرم گُداز ممّوں سے کھیل رہے ہوتے۔ چچی نے میرے ہونٹ اپنے منہ میں لے کر چوستے ہوئے کہا، " نبیل تمہارے لنڈ نے مجھے خرید لیا ہے میں آج سے تمہاری لونڈی ہوں مجھے جب بھی اور جہاں بھی کہو گے میں تمہارے لنڈ کیلئے حاضر ہو جاؤں گی " یہ کہتے ہوئے چچی نے میرے اکڑے ہوئے لنڈ کی طرف دیکھا تو بولی "ارے نبیل تُمہارا لنڈ تو پھر سے کسی چاق وچوبند فوجی کی طرح تن کے کھڑا ہے" "اسے تو چومنے کو من کرتا ہے، جی کرتا ہے اسے چومتی ہی رہوں" یہ کہتے ہوئے چچی گھٹنوں کے بل فرش پر بیٹھ گئی اور میرے لنڈ کو منہ میں لے لیا۔ میں بھی چچی کے منہ میں ہی لنڈ کو دھکے دینے لگا۔ میرے اس طرح منہ کے اندر چودنے سے لنڈ چچی کے گلے تک پہنچ رہا تھا۔ جس سے چچی کی حالت عجیب سی ہوگئی تھی ان کی آنکھوں سے پانی نکل آیا تھا جبکہ چہرہ لال سرخ ہو گیا۔ میرا لنڈ اکڑ کر سخت پتھر ہو گیا تو چچی نے کہا میں گھوڑی بنتی ہوں تم پیچھے سے کھڑے ہو کر میری چوت کو چودنا۔ یہ کہتے ہوئے چچی نے اپنے دونوں کندھے فرش پر ٹکا دیئے اور اپنی گانڈ کو اتنا اوپر اٹھایا کے ان کی چوت بالکل میرے سامنے میرے لنڈ کے برابر آ گئی، میں نے لنڈ کو چوت پر رکھا اور دونوں ہاتھ گانڈ پر ٹکا کر ہلکی سا دھکا دیا تو لنڈ چچی کی چوت میں گھستا چلا گیا۔ میں نے ہلکے دھکوں سے شروع کیا اور پھر دھیرے دھیرے رفتار تیز کر دی۔ چچی مزے لے رہی تھی، پھر جیسے جیسے رفتار بڑھتی گئی اور ٹائم گذرتا گیا چچی کی سسکیاں چیخوں میں تبدیل ہوتی گئیں ۔میں کبھی چچی کے بازو پیچھے موڑ کر پکڑ لیتا کبھی ان کی کمر پر لیٹ کر ممّوں کو پکڑ لیتا اور کبھی دونوں ہاتھ گانڈ پر جما کر دھکے دیتا۔ مجھے یقین ہے کے چچی دو دفعہ چوت سے پانی چھوڑ چکی تھی جبکہ میں تسلسل سے دھکے پہ دھکے دیئے جا رہا تھا۔ اب چچی باقاعدہ گڑگڑا رہی تھی اور التجا کر رہی تھی کے میں جلدی سے چھوٹ دوں ۔لیکن مجھے تو پتہ ہی نہیں تھا کہ جلدی سے کیسے چھوٹا جا سکتا ہے۔ میں تو بس دھکے پر دھکہ دیئے جا رہا تھا۔ایسے میں ہی جب میں نے دھکے دیتے ہوئے لنڈ کو پیچھے لا رہا تھا تو چچی کی چوت سے فوارے کی مانند پانی ابل پڑا۔ جس سے میری ٹانگیں لتھڑ گئیں چچی کی بھی ٹانگوں سے ہوتا ہوا نیچے فرش تک پھیل گیا۔ چچی بہت پر سکوں حالت میں آگئی تھی۔ جبکہ مجھے سکون آنا ابھی باقی تھا ۔ پھر وہ وقت بھی آیا جب میرے لنڈ نے بھی لاوا اگل دیا۔ کافی دیر ہم یونہی پڑے اپنی سانسیں بحال کرتے رہے۔ پھر اُٹھ کر نہانے لگے ۔ نہاتے ہوئے میں نے چچی سے پوچھا کے آپ کو مجھ سے ڈر نہیں لگا کہ میں بھی آپ کو بدنام کروں گا اور آپ کی عزت خراب کر دوں گا جو آپ نے میرے ساتھ یوں سیکس کر لیا؟
‎چچی نے کہا" نہیں لگا کیونکہ تم رتبے اور عمر دونوں میں مجھ سے کم ہو اور اگر تم تہمت لگاؤ گے بھی تو تمہاری بات کے بجائے میری بات سُنی جائے گی۔اور میں کہہ دوں گی کہ تُم بہتان تراشی کر رہے۔ اور سب سے اہم بات وہ یہ کے تُمہارا لنڈ دیکھ کر مجھے کنٹرول ہی نہیں رہا کہ میں خود کو سنبھال پاتی اور اس نے مجھے بدنامی کے ڈر سے بھی آزاد کرا دیا۔ چچی نے میرے لنڈ کو چومتے ہوئے کہا کہ "اس کیلئے اگر تم مجھے ساری دنیا میں بھی بدنام کر دو تو تب بھی میں سمجھوں گی کہ سودا نقصان میں نہیں ہوا،"۔
غسل سے فارغ ہوئے تو بہت دیر ہو چُکی تھی۔ مجھے اب ڈر لگ رہا تھا کہ چچا کو کیا کہوں گا کہ اتنی دیر کہاں لگا دی، میں نے اپنے ڈر کا ذکر چچی سے بھی کیا اور کہا کہ چچا خادم اتنی دیر لگانے کا پوچھیں گے تو کیا جواب دوں گا؟ چچی کافی ذہین تھی فوراً کہانی تیار کر لی کہ اگر چچا پوچھے تو اسے کہہ دینا کہ چچی کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی اور انہوں نے دوائی لینے بھیج دیا تھا اور کھانا بھی تیار نہیں تھا جس وجہ سے دیر ہو گئی، وجہ اور کہانی معقول تھی۔ کھانا لے کر دکان پر پہنچا تو گاہکوں کا کوئی اتنا رش نہیں تھا۔ چچا کے پوچھنے پر پہلے سے تیار کی ہوئی کہانی سُنا دی۔ چچا نے بھی اسے ہی سچ سمجھا اور کھانا لے کر کھانے لگے۔ میں آج ہونے والے اس واقعے سے سرشار تھا۔ خود میں عجیب سی تبدیلی محسوس کر رہا تھا۔ مجھے اپنا آپ بدلا بدلا سا لگ رہا تھا۔ میں خود کو ایک لڑکے کے بجائے پختہ کار مرد کے روپ میں دیکھ رہا تھا۔ جبکہ چچا خادم پر نظر جاتی تو خود سے شرم آتی کہ میں نے ان سے نمک حرامی کی ہے۔ چچی کا سراپا اور اس واقعے کے تمام پہلو کسی فلم کی طرح دماغ میں چل رہے تھے۔ باقی تمام وقت کام کے ساتھ یہی خیالات میرے دماغ پر حاوی رہے۔ اگلے دن کھانا لینے گیا تو چچی کافی کھلی کھلی اور خوش دکھائی دے رہی تھی۔ آج ان کا روپ پہلے سے زیادہ حسین لگ رہا تھا۔ میں نے کوئی زیادہ بات نہ کی بلکہ زیادہ دیر خاموش ہی رہا۔ مجھے چچا خادم کے ساتھ بد اعتمادی اور بد دیانتی پر پشیمانی بھی تھی شائید یہی وجہ تھی کہ میں چچی سے بات کرنے سے ہچکچا رہا تھا۔ جبکہ چچی مجھے بڑے پیار اور محبت سے مُسکراتے ہوئے دیکھے جا رہی تھی۔ میں کھانا لے کر نکلنے لگا تو چچی نے بنا کوئی بات کیئے مجھے بازوں سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیا اور پھر اپنے دونوں بازوؤں کے حصار میں لے کر اپنے سینے سے چمٹا لیا۔ چچی کے کے مموں کی گُداز نرمی میرے سینے میں پیوست ہوتی محسوس ہوئی، میرے تن بدن کو دہکانے کیلئے چچی کا یہی عمل کافی تھا۔ "کیا بات ہے میرا راجہ آج اتنا افسردہ کیوں ہے" چچی کی آواز میرے کانوں سے ٹکرائی تو جواب میں صرف اتنا کہہ پایا کہ کوئی بات نہیں ۔ چچی نے میرے ہونٹوں کا بوسہ لیتے ہوئے کہا " نبیل کل تم نے مجھے جو راحت دی میں اس کیلئے تمہاری شکرگذار ہوں۔ اور دیکھو تم کچھ بُرا مت سوچو تُم جوان ہو اور سمجھدار بھی۔ تُم نے میری ضرورت پوری کی اور میں تمہاری ضرورتوں کا خیال رکھوں گی۔ ہم دونوں نے ایک دوسرے کی ضرورتوں کا خیال رکھنا ہے۔ یہ کہتے ہوئے چچی نے پانچ سو کا نوٹ میری جیب میں ڈال دیا۔ میں نے معنی خیز نظروں سے چچی کی طرف دیکھا تو چچی نے کہا " ہم نے بس ایک دوسرے کے بارے میں سوچنا ہے، اور کسی دوسری سوچ کو دماغ میں جگہ نہیں دینی۔ تُم سمجھ رہے ہو نا میں کیا کہہ رہی ہوں؟ چچی نے سوالیہ انداز سے بات کہی تو میں نے نہ سمجھتے ہوئے بھی ہاں جی کہہ دیا۔ میں جانتی ہوں تُم اتنے خاموش کیوں ہو چچی نے پھر سے بولنا شروع کیا تو میں صرف ان کے چہرے کی طرف دیکھنے پر ہی اکتفا کر رہا تھا۔ " نبیل تم اس بڈھے ( چچا خادم ) کیلئے زیادہ مت سوچو " مجھے لگا چچی واقعی میرے دل تک پہنچ گئی ہے۔ اور اسے معلوم ہو گیا ہے کہ میں چچا خادم سے بددیانتی پر شرمندہ ہوں ۔ چچی نے مجھے اس شرمساری سے نکالنے کیلئے کافی باتیں کیں۔ اور مجھے اس بات پر تقریباً قائل کر لیا کہ جو کچھ ہمارے درمیان ہوا وہ ہماری ضرورت تھی جس کو چچا خادم پورا نہیں کر سکتا تھا اس لیئے ہم نے اس سے بددیانتی نہیں کی، ہر انسان اپنے دفاع کیلئے دلیلیں بنا لیتا ہے اور اسی طرح ہم نے بھی اپنے اس عمل کیلئے کچھ دلیلیں بنا لیں تاکہ اپنے ضمیر کو مطمئن کر سکیں اور اس گھناؤنے کھیل کو جاری رکھ سکیں۔ اس کے بعد ہمارا معمول ہو گیا تھا کہ میں جب بھی کھانا لینے جاتا ہم خوب مستی کرتے۔ چچی میرے پہنچنے سے پہلے ہی تیار ہوتی میرے جاتے ہی ہم سیکس کا مزا لیتے اتنے دنوں میں میں کئی بار چچی کی چوت مار چُکا تھا۔ لیکن پہلے دن کی طرح ہم زیادہ وقت نہیں لگاتے تھے۔ آدھا پونہ گھنٹا سیکس کرتے اور میں کھانا لے کر دکان پر چلا آتا۔ مجھے بھی عادت سی ہو گئی تھی میں انتظار کرتا کہ کب وقت آئے اور میں کھانا لینے کیلئے جاؤں ۔ ایک دن کھانا لینے گیا تو چچی نے کہا کہ نبیل ایسے مزا نہیں آ رہا کسی دن وقت نکالو تاکہ ہم پھر سے بھرپور سیکس کا مزا لے سکیں۔ میں کیا کہتا میں نے اپنی مجبوری بتا دی کہ میں زیادہ وقت کیسے نکال سکتا ہوں، میں اس معاملے میں مجبور ہوں تو چچی نے کہا کہ چلو پھر میں ہی کوئی ترکیب کرتی ہوں۔ اس دن بھی ہم نے سیکس کیا۔ دوسرے دن میں کھانا لینے گیا تو چچی کافی خوش نظر آ رہی تھی۔ میں نے وجہ پوچھی تو اس نے کہا کہ مجھے ایک ترکیب سوجھی ہے۔ اگر تم تین چار دن کیلئے دکان کی ذمہ داری سنبھال لو اور ہمارے گھر آکر رہ لو تو میں تمہارے چچا کو دوسرے شہر بھیج سکتی ہوں۔ میں نے پوچھا وہ کیسے۔ تو چچی بتانے لگی کہ چچا خادم کی بہن پچھلے کئی دنوں سے دوسرے شہر میں کافی بیمار ہے۔ لیکن چچا دکان اور گھر کی مجبوری کی وجہ سے اس کی تیمارداری کو نہیں جا سکا۔ اگر تُم دکان اور گھر میں رہنے کی حامی بھرو تو میں تمہارے چچا سے بات کروں۔ مجھے بھلا کیا اعتراض ہو سکتا تھا۔ دکان کا سارا کام میں بخوبی جانتا تھا اور گھر میں رہنا بھی میرے لیئے دشوار نہیں تھا۔ میں نے چچی سے حامی بھر لی تو چچی نے کہا کہ ٹھیک ہے میں تمہارے چچا سے رات کو بات کروں گی لیکن وہ اگر کل تم سے پوچھے تو اسے ظاہر مت ہونے دینا کہ تم اس بات سے پہلے سے باخبر ہو، بلکہ ایسے ظاہر کرنا کہ یہ بات ابھی تمہارے سامنے کی جارہی ہے۔ آپ فکر نہ کریں میں ایسا ہی کروں گا۔
  دوسرے دن دکان پر چچا نے مجھے پاس بلا کر پوچھا کہ میں ان کی غیر حاضری میں دکان چلا سکوں گا تو میں نے چچا کو یقین دلایا کہ فکر کی بات نہیں کام کو ایمانداری سے سنبھالوں گا۔ چچا بس تسلی کیلئے ہی پوچھ رہے تھے ویسے وہ جانتے تھے کہ میں تمام کام سمجھتا ہوں اور کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ " نبیل پُتر دکان کی اتنی پریشانی نہیں ہے۔ اصل میں گھر میں بھی کسی مرد کا ہونا ضروری ہے، میں تین چار دن کے لیئے اگر کہیں جاؤں تو کیا تُم ہمارے گھر رہ لو گے؟" چچا نے گویا اپنی اصل پریشانی بیان کی، میں چچا کے چہرے کی طرف ہی دیکھ رہا تھا۔ اس سے پہلے کہ میں کچھ بولتا چچا دوبارہ بول پڑے ۔ " اگر تمہارے گھر والوں کو اعتراض نہ ہو تو میری غیر موجودگی میں تم رات ہمارے گھر ہی سو لینا۔" " چچا آپ کیسی باتیں کرتے ہیں۔ میرے گھر والوں کو بھلا کیا اعتراض ہو گا۔ آپ حکم کرو بندہ ہر حکم کی تعمیل کیلئے حاضر ہے۔" میں نے چچا کو مطمئن کر دیا۔ اور چچا کے چہرے سے بھی لگا جیسے کوئی بوجھ ان کے سر سے اُٹھ گیا ہو۔ سب کچھ سمجھانے کے بعد چچا نے بتایا کہ وہ کل اپنی بہن کی تیمارداری کیلئے روانہ ہو جائیں گے اور جب تک وہ نہ آئیں میں ان کے گھر ہی رکوں گا۔ اس دن میں کھانا لینے گیا تو چچی کو خوشخبری سنائی اور بتایا کہ چچا سے میری کیا بات ہوئی ہے۔ چچی تو خوشی سے پاگل ہو گئی اور اسی خوشی کے مارے اس نے مجھے بے تحاشہ چوم لیا۔ اس بوس و کنار اور چچی کے جسم کی گرمی نے میرے تن بدن میں آگ دہکا دی لیکن میں نے اور چچی نے فیصلہ کیا کہ اس آگ کو کل تک بڑھکنے دیتے ہیں اور کل جب چچا چلے جائیں گے تو اس آگ کو خوب ٹھنڈا کریں گے۔
شام کو دکان بند کرنے کے بعد چچا نے دکان کی چابیاں میرے حوالے کیں اور بتایا کہ وہ تین دن تک اپنی بہن کے پاس رہیں گے اور چوتھے دن واپس آئیں گے۔ اور مجھے ہدایت کی کہ کل اپنے گھر والوں کو بتا آؤں کہ میں اگلی تین راتیں چچا کے ہاں ہی ٹھہروں گا۔ میں نے اثبات میں سر ہلا دیا۔ گھر جاتے ہوئے آنے والے چند دنوں کے خیالات میرے دماغ میں گردش کرتے رہے۔ انہیں خواب و خیال کی دنیا میں مگن رات کو اچھی طرح سے سو بھی نہ سکا۔ صُبح نہا دھو کر تیار ہوا اور دو جوڑے کپڑوں کے بیگ میں ڈالے۔ تمام دن دکان پر رہا۔ دوپہر کو کھانا بھی قریب کے ایک ہوٹل سے منگوا لیا۔ شام دکان بند کرکے چچا کے گھر پہنچا تو چچی ڈرائنگ روم میں بیٹھی ٹی وی دیکھ رہی تھی جبکہ اُن کی دونوں بیٹیاں فائزہ اور مائرہ فرش پر بیٹھے سکول کا کام کرنے میں مصروف تھیں۔ اور لڑکا اپنے کھلونوں سے کھیل رہا تھا۔ چچی کافی خوش نظر آ رہی تھی۔ میں نے پہلے تو دکان کا سارا حساب کتاب بتایا اور سبھی رقم چچی کو دی، پھر چچی نے میرے لیئے کھانا گرم کیا اور ٹیبل پر رکھا۔ میں کھانا کھا چُکا تو چچی کے قریب دوسرے صوفے پر بیٹھ گیا۔ چچی مجھے کہہ رہی تھی کہ اپنا ہی گھر سمجھوں ۔ فائزہ چچی کی بڑی بیٹی بار بار اپنی کتابوں سے نظر اُٹھا کر دیکھ رہی تھی۔ اگرچہ تمام بچے مجھے جانتے تھے اور مجھ سے کافی مانوس بھی تھے لیکن آج پہلی بار میں یوں اس وقت اُن کے گھر آیا تھا۔ اسی لیئے شائید انہیں کچھ حیرانی تھی۔ فائزہ چودہ برس سے کچھ ماہ اوپر کی تھی اور کافی سمجھدار بھی۔ اسی لیئے اسے پتہ تھا کہ اُن کا باپ گھر نہیں ہے اور میں ان کے گھر رہوں گا جبتک کہ ان کا باپ واپس نہیں آ جاتا۔ اسی لیئے وہ نارمل ہی دکھائی دے رہی تھی جبکہ مائرہ نے ماں سے کافی سوال کیئے کہ میں آج ان کے گھر کیوں آیا ہوں اور یہاں کیوں رہوں گا۔ چچی نے اس کے تمام سوالوں کے جواب دے دیئے تھے۔ اسی لیئے وہ بھی اب مطمئن دکھائی دے رہی تھی۔ فہد چچی کا بیٹا کھلونے چھوڑ کر میری گود میں آ گیا اور مجھ سے کھیلنے لگا۔ اور کھیلتے کھیلتے میری گود میں ہی سو گیا۔ چچی اسے میری گود میں سے لینے کیلئے میرے قریب آکے جھُکیں تو ان کے ممے میرے منہ سے ٹکرا گئے۔ میری نظر غیر ارادی طور پر فائزہ کی طرف اُٹھ گئی کہ کہیں اس نے اپنی ماں کا میرے اتنے قریب جھکنا دیکھا تو نہیں۔ لیکن وہ اپنے کام میں مصروف تھی۔ چچی نے بڑی اچھی پرفیوم لگا رکھی تھی۔ جس کی خوشبو نے مجھے معطر کر دیا۔ چچی فہد کو اُٹھاتے ہوئے بولیں، "نبیل تم بھی آؤ تمہیں تمہارے سونے کی جگہ دکھا دوں۔" میں خاموشی سے اُٹھا اور چچی کے پیچھے چل پڑا، چچی نے پہلے تو فہد کو اپنے بیڈ روم میں بیڈ پر لٹایا، پھر ایک کمرہ چھوڑ کے اگلے کمرے کا دروازہ کھولتے ہوئے کہا، " یہ تُمہارا کمرہ ہے۔ ساتھ میں فائزہ اور مائرہ کا اور اس سے آگے میرا ہے۔ باتھ روم کا تم کو پتہ ہی ہے کہ کہاں ہے۔" " جبتک تم یہاں ہو یہ تُمہارا ہے کوئی تمہیں ڈسٹرب نہیں کرے گا۔" یہ بات کہتے ہوئے چچی نے مُسکرا کر ایک آنکھ دبائی اور ہولے سے کہا " سوائے میرے "۔ میں بھی انہیں مسکراہٹ سے ہی جواب دے رہا تھا۔ اگرچہ ہم ایک دوسرے سے بہت پہلے سے ہی کھل چکے تھے اور ہم دونوں ایکدوسرے کے انگ انگ سے آشنا تھے لیکن پھر بھی بچوں کے سامنے ان تمام تکلفات کو مدنظر رکھنا ضروری تھا تاکہ وہ اسے عام روٹین کے مطابق ہی سمجھیں۔ کمرہ اور بستر دیکھ چُکنے کے بعد ہم واپس ڈرائنگ روم میں آگئے۔ جب تک بچے جاگ رہے تھے۔ ہم کسی قسم کی کوئی حرکت نہیں کرنا چاہتے تھے۔ اگرچہ دونوں جانب امنگیں تڑپ رہی تھیں۔ لیکن ہمیں برحال ان مچلتی امنگوں کو ابھی قابو میں رکھنا تھا۔ اور ہم دونوں نے ہی کمال ضبط سے ان پر قابو پا رکھا تھا۔ چچی اور میں کافی دیر ادھر ادھر کی باتیں کرتے رہے۔ فائزہ اور مائرہ سکول کا کام ختم کر کے اب ٹی وی دیکھنے میں محو تھیں۔ جب رات کے نو بجے تو چچی نے فائزہ اور مائرہ کو سونے کا کہہ کر ٹی وی آف کر دیا۔ میں بھی سونے کا کہہ کر اُٹھ گیا۔ سونا کسے تھا بس لڑکیوں کو مطمئن کرنا تھا کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔ میں بستر پر آکے لیٹ گیا اور چچی کے ساتھ ہونے والے سیکس کے تصورات میں کھو گیا۔ میں خود کو خوش قسمت تصور کر رہا تھا کہ چچی جیسی خوبصورت عورت مجھ پر فدا تھی اور میری جنسی ضرورت کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ گاہے بگاہے مالی ضرورت کا بھی خیال رکھ رہی تھی۔ میں انہی خیالوں میں غرق تھا کہ کمرے کا دروازہ کھُلا اور مجھے چچی کا ہیولا نظر آیا۔ " نبیل سو گئے ہو کیا؟" چچی میرے بیڈ کے قریب آتے ہوئے سرگوشی سے بولیں۔ " ایسے میں کوئی سو سکتا ہے کیا؟" میں نے چچی کے انداز میں ہی سرگوشی کرتے ہوئے سوال کے انداز میں جواب دیا۔ "اچھا آؤ میرے ساتھ میرے کمرے میں چلتے ہیں۔" چچی مجھے اُٹھا کر اپنے کمرے میں اپنے ساتھ لے آئی۔ میں تو بس چچی کا غلام تھا۔ وہ جیسے جیسے کہہ رہی تھیں میں ویسے ہی ان کا ہر حکم بجا لا رہا تھا۔ چچی ایک جالی دار نائٹ ڈریس پہنے ہوئے تھیں۔ جبکہ کھلے بالوں  کے ساتھ کمرے میں نیلی روشنی والے چھوٹے بلب کی روشنی میں چچی کا حُسن قیامت خیز تھا۔ میرا لنڈ تو ان کے خیال سے ہی اکڑ جاتا تھا۔ ان کا یہ روپ دیکھ کر تو کافی بیتاب ہو رہا تھا۔ چچی نے میرے پیچھے کمرے کا دروازہ بند کیا اور پیچھے سے ہی مجھے اپنے بازؤوں کے حصار میں لے لیا۔ وہ مجھ سے ایسے چپک گئیں جیسے چبائی ہوئی چیونگم چپک جاتی ہے۔ ان کی گرم سانسیں مجھے اپنی گردن پر محسوس ہو رہی تھیں۔ چچی کا دایاں ہاتھ میرے بازو کے نیچے سے ہوتا ہوا میرے سینے سے کھیلنے لگا جبکہ ان کا بایاں ہاتھ میرے ناف کے قریب پیٹ کو دبوچے ہوئے تھا۔ " تمہیں نہیں پتہ نبیل یہ پیاس کیسی ہوتی ہے۔"   "نبیل تم اس پیاس کی تشنگی کو نہیں جان سکتے۔" چچی شائید کسی رومانوی ناول کا کوئی انتہائی رومانی حصہ سُنا رہی تھی۔ مجھے اُن کے لفظوں سے غرض نہ تھی مجھے اپنی حالت کا خوب اندازہ تھا کہ میرا لنڈ کسی لوہے کے راڈ کی طرح اکڑا ہوا تھا جبکہ میرا جسم آگ کا ایندھن بن رہا تھا۔ اس وقت میں بس یہ چاہ رہا تھا کہ چچی کو الٹا کروں اور لوہے کے اس سخت راڈ کو چچی کی چوت کی بھٹی میں ڈال کر پگلا دوں۔ میں نے چچی کا ہاتھ پکڑ کر چچی کو اپنے سامنے کھینچ لیا۔ ہم اب ایک دوسرے کے آمنے سامنے تھے۔ چچی نے میری قمیض کو پکڑ کر میرے سر سے نکال دیا۔ چچی دیوانگی کے عالم میں تھی وہ اپنا چہرہ اور منہ میرے سینے سے رگڑ رہی تھی۔ اور جگہ جگہ بوسے دیئے جارہی تھیں۔ میرا ضبط ختم ہونے کو تھا۔ میں نے چچی کو بالوں سے پکڑ کر نیچے کی طرف ہلکا سا جھٹکا دیا تو چچی کا منہ اوپر کو اُٹھ آیا۔ جیسے ہی چچی کا منہ میرے منہ کے برابر ہوا میں نے اپنے ہونٹ چچی کے ہونٹوں پر رکھ دیئے۔ ہونٹوں کے رس کا بھی اپنا ہی مزہ ہے جتنا چوستے رہو جی نہیں بھرتا۔ چچی کے ہونٹوں کو چوستے ہوئے میں نے دونوں ہاتھوں سے چچی کی نائٹ ڈریس کو اوپر کھینچ لیا۔ چچی برا اور پینٹی سے بلکل آزاد تھی۔ اسی لیئے ڈریس اترتے ہی وہ مکمل برہنہ ہو گئیں۔ چچی نے بھی جب مجھے ان کا ڈریس اتارتے دیکھا تو انہوں نے بھی میری شلوار کا ناڑا کھول دیا۔ ہم دونوں مادر زاد ننگے ایک دوسرے کو چاٹنے لگے۔ چچی اپنے ایک ہاتھ سے میرے لنڈ سے بھی کھیل رہی تھی۔ میرے ہاتھ چچی کی گانڈ پر ٹکتے تو کبھی ان کے گول مٹول مموں کو دباتے۔ میں چچی کے دونوں مموں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر باری باری چوستا تو چچی کی سسکاریاں نکل جاتی ۔ اور وہ زیادہ جوش میں دکھائی دینے لگتی۔ چچی مجھے چاٹتے ہوئے نیچے میرے لنڈ تک چلی گئی۔ ایک دو بوسے دینے کے بعد چچی نے میرے لنڈ کے سرے کو اپنی زبان کی نوک لگائی تو ایک سرد لہر ریڑھ کی ہڈی سے ہوتی ہوئی میرے پورے جسم میں سرایت کر گئی۔ چچی پہلے تو لنڈ پر زبان پھیرتی رہی پھر آہستہ آہستہ لنڈ کو اپنے ہونٹوں کے حلقوں میں لینا شروع کیا تو مجھ پر گویا جنون طاری ہونے لگا۔ چچی میرے لنڈ کو چُوس رہی تھی اور مجھے لگ رہا تھا جیسے وہ لنڈ کے راستے میری روح کو کھینچ رہی ہے۔ چچی کے یوں میرے لنڈ کو چوسنے سے میرا ضبط جواب دے گیا میں نے وہیں چچی کے منہ کو ہی زور زور سے چودنا شروع کر دیا۔ چچی نے لنڈ کو اپنے تھوک سے خوب گیلا کیا ہوا تھا۔ میں سوچ رہا تھا کہ چچی مجھے منہ میں چودنے سے روک دے گی لیکن اس نے مجھے بلکل بھی نہیں روکا بلکہ ہونٹوں کو میرے لنڈ کے گرد اچھی طرح کس لیا جس سے میرا لنڈ اندر باہر ہوتے ہوئے چچی کے ہونٹوں سے رگڑ کھا کر اندر باہر ہو رہا تھا۔ میں نے دونوں ہاتھوں سے چچی کے سر کو مضبوطی سے تھام رکھا تھا اور کافی تیزی سے چچی کے منہ میں چود رہا تھا۔ میرا لنڈ چچی کے گلے کے اندر تک پہنچ رہا تھا۔ اور جب بھی میں لنڈ کو چچی کے گلے تک لے کر جاتا چچی کی آنکھیں اُبل پڑتیں۔ ان کا منہ ٹماٹر کی طرح سرخ ہو گیا تھا۔ آنکھوں سے پانی جاری تھا جبکہ گلے سے غرپ غرپ کی آوازیں برآمد ہوتیں۔ میں چچی کے منہ کو چودتے ہوئے لنڈ کو بڑی تیزی سے اندر باہر کر رہا تھا۔ اور ہر بار میری کوشش ہوتی کہ لنڈ کو زیادہ سے زیادہ چچی کے منہ کے اندر تک لے جاؤں ۔ چچی بھی جیسے یہی چاہتی تھی ۔ میں جب بھی لنڈ کو چچی کی منہ کے اندر دھکیلتا چچی دونوں ہاتھوں سے میری گانڈ پر اپنے منہ کی طرف دباؤ بڑھا دیتی۔ لنڈ کی تمام رگیں تنی ہوئی تھیں اور میں بہت زیادہ جوش میں تھا۔ پتہ ہی نہیں چلا اور میں نے چھوٹ کا فوارہ چچی کے منہ کے اندر ہی چھوڑ دیا۔ چچی کا منہ میں نے چھوٹ سے بھر دیا۔ لنڈ کو باہر کھینچا جو چھوٹ سے لتھڑا ہوا تھا۔ چچی کسی بے صبرے بچے کی طرح چاٹ چاٹ کر صاف کر رہی تھی جیسے چھوٹ نہ ہو بلکہ خالص شہد ہو جو ان کو کسی مرض میں شفا کیلئے انتہائی ضروری ہو۔ میں چچی کی آنکھوں میں عجیب دیوانگی دیکھ رہا تھا۔ ان کے گال ہونٹ اور ٹھوڑی میرے چھوٹ سے لتھڑے ہوئے تھے اور وہ زبان گھما گھما کر انہیں صاف کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ میرے لنڈ کو وہ ایسے چُوس رہی تھی جیسے آخری قطرہ تک کھینچ لینا چاہتی ہو۔
چچی نے میری تقریباً تمام منی چاٹ لی تھی۔ وہ مکمل طور پر پاگل پن کی حد تک پہنچی ہوئی تھی۔ لنڈ سُکڑ چُکا تھا اب شائید چچی مجھ سے چاٹنے کا بدلہ لینا چاہتی تھی اسی لیئے چچی بیڈ پر لیٹی تو اُس نے مجھے بھی ساتھ کھینچ لیا۔ ہم دونوں بیڈ پر چپکے ہوئے تھے۔ چچی نے مجھے اپنے اوپر کھینچ لیا اور مجھے سر سے پکڑ کر میرے منہ کو اپنے مموں پر ٹکا دیا۔ میں باری باری دونوں کو چُوس رہا تھا۔ ہم کوئی بات نہیں کر رہے تھے۔ بس اشاروں کی زبان تھی جس پر ہم بخوبی عمل کر رہے تھے۔ جیسے چچی جدھر جدھر میرے سر کو گھما رہی تھی میں وہاں وہاں چوم رہا تھا۔ چچی نے میرا سر اپنی دونوں ٹانگوں کے بیچ رکھا اور گانڈ ہلا ہلا کر چوت کو میرے منہ سے رگڑنے لگی۔ میں چچی کو دیکھ چُکا تھا کہ کس طرح سے انہوں نے میرے لنڈ کو چوسا تھا۔ میں اس جوش کا بدلہ ان کی چوت کو چاٹ کر دینا چاہتا تھا۔ میں نے  زبان کی نوک سے چوت کے دونوں ہونٹ الگ کئے۔ نیچے سے اوپر تک چوت کی پرتوں کو الگ کرنے کے بعد چوڑی زبان سے کسی کُتے کی طرح چاٹنے لگا۔ چوت کے نچلے حصے سے زبان کو اوپری حصے تک لے کے آتا تو چچی کی سسکاریاں نکل جاتیں۔ آہہہہہہہہہ ہہہہہہہہہمممم اووووووووں آآآآآہہہہہہہ جیسی آوازیں میری زبان کے چچی کی چوت پر رگڑ کھانے پر چچی کے منہ سے نکل رہی تھی ۔ اور میں جس رفتار سے زبان گھماتا چچی کی آوازیں بھی اسی رفتار سے ابھرتی۔ چچی کی چوت گیلی ہو چُکی تھی، لیکن میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے تھا۔ میں نے اب تیزی سے زبان کو چوت کے اندر باہر کر رہا تھا۔ جیسے زبان سے چچی کی چوت مار رہا تھا۔ چچی کی دیوانگی عروج پر تھی اور ان کے منہ سے نکلنے والی آوازیں میرے جوش کو بڑھا رہی تھی۔ میں کبھی انگلیوں سے چوت پر مساج کرتا اور کبھی زبان سے چاٹنے لگتا۔ ہم دونوں کے جسم انگارے بنے ہوئے تھے۔ میرا سُکڑا ہوا لنڈ پھر سختی پکڑ چُکا تھا۔ جی تو چاہ رہا تھا کہ چچی کی چوت میں ڈال دوں لیکن میں چچی کے اشارے کا انتظار کر رہا تھا۔ چچی شائید ابھی چوت چٹوانے کا مزہ ہی لینا چاہتی تھی۔ اسی لیئے وہ اپنی گانڈ گھما گھما کر میرے منہ پر رگڑتی اور میں زبان سے ان کی چوت کو اچھی طرح چاٹ رہا تھا۔ ان کی لیس دار نمکین چوت کو پہلی دفع چاٹنے پر مجھے بہت کراہت ہوئی تھی لیکن اب مجھے بھی کافی مزہ دیتی ہے۔ اور میں بھی اسے چاٹنا پسند کرنے لگا ہوں۔ اور چوت چاٹتے ہوئے چچی کی آہہہہہ ہہہہہمممم اووووووں کی آوازیں مجھے بہت مزہ دیتی تھیں۔ چچی کی تیز ہوتی سسکاریاں کسی طوفان کا پتہ دے رہی تھی۔ میں پوری لگن سے اُن کی چوت کو چاٹ رہا تھا اچانک مجھے لگا چچی کی چوت سے جیسے پانی اُبل پڑا ہو، چچی کے جوش میں بھی قدرے سکون آ گیا تھا۔ میں نے چچی کی طرف دیکھا تو وہ آنکھیں موندے ہوئے کھلے منہ سے تیز تیز سانسیں لے رہی تھی۔ میں سیدھا ہو کر بیٹھا تو چچی نے ہاتھ بڑھا کر مجھے بازو سے پکڑ کر اپنے اوپر کھینچ لیا۔ میرے ہونٹوں کو چومتے ہوئے انتہائی مخمور آواز میں دھیرے سے کہا "نبیل رُک کیوں گئے، میری چوت تمہاری جاگیر ہے اسے آج اتنا چودو کہ اس کی ساری پیاس بجھ جائے۔ نبیل میرے راجہ میری چوت لوڑے کی پیاسی ہے اپنے لوڑے سے ایسا سیراب کرو کہ اس کی پیاس باقی نہ رہے۔" ہم ایک دوسرے کو چوم رہے تھے۔ چچی نے میرے لنڈ کو ایک بار پھر ہاتھوں سے رگڑ رگڑ کر اکڑا دیا تھا۔ چچی بیڈ پر سیدھی لیٹی ہوئی تھی۔ میں اس کی ٹانگوں کے درمیان آ کر بیٹھ گیا۔ چچی اپنی چوت کو ٹشو پیپر سے خشک کر چُکی تھی۔ میں نے چچی کی ٹانگیں اپنے کندھوں پر رکھیں اور دونوں ہاتھ چچی کی گانڈ کے نیچے لے جا کر انہیں اوپر اٹھایا کہ ان کی چوت میرے لنڈ کے مقابل آ جائے۔ چچی نے مجھے ایسے کرتا دیکھا تو ایک تکیہ گانڈ کے نیچے لے لیا۔ جس سے ان کی چوت اوپر اُٹھ گئی۔ ان کا پیٹ نیچے جبکہ چوت اوپر میرے لنڈ کے بلکل سامنے تھی۔ میں نے گھٹنوں کے بل ہو کر لنڈ ہاتھ میں لیا اور اس کا سر چچی کی چوت کے اوپر رگڑا تو چچی نے ایک لمبی سانس کھینچی۔ مجھے اُن کا یوں ٹھنڈی سانسیں بھرنا بہت اچھا لگا۔ میں نے کچھ دیر ایسے ہی لنڈ کو چچی کی چوت پر رگڑا جس سے چچی کی سسکاریاں نکل رہی تھیں۔ اسسسس آخخخخخ عممممم اووونہہہہ کی آوازی بدستور چچی کہ منہ سے نکل رہی تھیں۔ میں پوری طرح ان آوازوں سے لُطف اندوز ہو رہا تھا۔ چچی کا صبر آخر جواب دے گیا۔ " نبیل اب اندر ڈال بھی دو۔" چچی کے کانپتے ہونٹوں سے آواز نکلی " کیوں مجھ پیاسی کو تڑپا رہے ہو۔" میں نے لنڈ کا سر جو کہ چچی کی چوت پر رگڑنے سے چکنا ہو چُکا تھا چچی کی چوت کے سوراخ کے اوپر رکھا اور آہستہ سے دھکا دیا تو وہ چوت کے اندر گھستا چلا گیا۔ چچی نے لمبی سانس کھینچی وہ لُطف و سرور کی انتہا کو پہنچی ہوئی تھیں۔ چچی کی چوت اندر سے بہت گرم تھی مجھے لگا میں نے لنڈ کو جیسے آگ میں ڈال دیا ہو۔ جب لنڈ پوری طرح چوت میں چلا گیا تو میں نے اُسی طرح اسے دھیرے دھیرے باہر کھینچا اور پھر ایک تیز دھکے سے دوبارہ چچی کی چوت کے اندر غرق کر دیا۔ یہی عمل میں نے دہرانا شروع کیا تو چچی کی سسکیاں تیز سے تیزتر ہونے لگیں۔ اور چچی کا یوں سسکنا میرا جوش بڑھانے لگا۔ جس سے میری دھکے لگانے کی رفتار بڑھنے لگی۔ میں جوش میں تھا اور کسی مشین کی طرح رفتار پکڑ چُکا تھا۔ چچی کی سسکیاں میری رفتار کا ساتھ دے رہی تھیں۔ میری خود کی سانسیں بھی بےترتیب اور تیز تیز چل رہی تھیں۔ چچی کی چوت گیلی ہونے کی وجہ سے لنڈ آسانی سے اندر باہر ہو رہا تھا۔ جب لنڈ پوری رفتار سے اندر باہر ہونے لگا تو چوت کا گیلا پن بھی آہستہ آہستہ خشک ہونے لگا اور چچی میرے ہر دھکے پر آہہہہہہہہہ ہہہہممم اووووووں آاااںںںں کی آوازیں بھی تیزی سے نکال رہی تھی۔ چچی مجھے مزید تیش دینے کیلئے مجھے رفتار کو مزید تیز کرنے کا بھی کہہ رہی تھی۔ چچی کی آواز حقیقت میں مجھ پر جادو سا کر دیتی۔ میرا لنڈ اور چچی کی چوت سوکھ چکے تھے اور لنڈ چوت میں گھسانے کے لیئے اب تھوڑا زور بھی لگانا پڑ رہا تھا۔ اور لنڈ چوت کے اندر رگڑ کھا کر جا رہا تھا۔ مجھے چوت کے اندر لنڈ جکڑا ہوا لگتا۔ لیکن اس میں بہت مزہ آ رہا تھا۔ چچی کی آہہہہہہہہ اووووووں میں بھی تکلیف اور درد کا احساس ابھر رہا تھا۔ لیکن وہ جنون کی کیفیت میں دکھائی دے رہی تھیں۔ اور مجھے ایسی حالت میں بھی پکار پکار کر کہہ رہی تھی "نبیل چودو مجھے ، زور سے چودو، تیز تیز چودو، ہاں میرے شہزادے تیز کرو اور تیز ، پورا اندر کرو،" اور میں گویا کوئی مشین بنا ہوا تھا۔ میں بہت تیزی سے دھکے لگا رہا تھا، میرا لنڈ گوشت کا لگ ہی نہیں رہا تھا۔ لوہے کی طرح سخت تھا۔ چچی کی سسکیوں میں اب درد کے آثار بھی شامل تھے۔ میرے لنڈ کے اندر باہر کا سفر جاری تھا اور چچی کے چہرے سے تکلیف عیاں تھی۔ میں جب لنڈ کو چوت کے اندر دھکا دیتا تو چچی دانتوں کو بھینچ لیتی۔ ان کی آنکھیں بند تھیں جبکہ منہ سے بدستور آہہہہہ آہہہہہہہہہ کی آوازیں نکل رہی تھیں۔ اچانک چچی نے مجھے چودنے سے روکا اور اُٹھ کر بیٹھ گئی۔ مجھے کچھ سمجھ نہ آئی کہ وہ کیا کرنا چاہتی ہیں۔ لیکن جب میرے لنڈ کو منہ میں لیا تو مجھے پتہ چلا کہ وہ اسے تھوک سے گیلا کرنا چاہ رہی ہے۔ جب لنڈ کو اچھی طرح گیلا کر لیا تو کچھ تھوک انگلیوں پر ڈال کر چوت پر مل دیا۔ چچی نے اب شائید پوزیشن بدلنے کا بھی ارادہ کر لیا تھا۔ وہ گھٹنوں کے بل ہو گئیں۔ ان کی گانڈ اوپر اُٹھی ہوئی جبکہ دونوں کندھے بیڈ پر ٹکے ہوئے تھے۔ وہ چوپائے کی طرح لگ رہی تھی۔ ان کی چوت میرے سامنے تھی جبکہ میں اب فرش پر کھڑا تھا۔ اس پوزیشن پر میرے لیئے چچی کو چودنا نسبتاً آسان تھا۔ کیونکہ میں اپنے پاؤں پر کھڑے رہتے ہوئے زیادہ زور سے اور آسانی کے ساتھ لنڈ کو چوت کے اندر دھکے لگا سکتا تھا۔ میں نے لنڈ کو ایک بار پھر تھوک سے اچھی طرح گیلا کیا اور چچی کی چوت پر رکھ کر چوت کے اندر دھکیل دیا۔ لنڈ چچی کی چوت کی خُشک دیواروں کو جیسے چیرتا ہوا اندر چلا گیا۔ میں نے اپنے دونوں ہاتھ چچی کی گول مٹول گانڈ پر جما دیئے اور پھر سے مشین کی طرح دھکے لگانے لگا۔ چچی اپنی سیکسی آوازوں سے میرے جوش کو مسلسل بڑھا رہی تھی۔ اس پوزیشن پر میں جب بھی لنڈ کو چوت کے اندر دھکیلتا مجھے لگتا جیسے یہ چچی کے پیٹ سے باہر آئے گا۔ کچھ ہی دیر بعد لگا جیسے میرا لنڈ پھٹ جائے گا لیکن میں نے اسے دھکے دینا روکا نہیں، چچی کی چوت ایک بار پھر گیلی ہوگئی تھی اور لنڈ کے تیزی سے اندر باہر ہونے پر آوازیں دے رہی تھی۔ مجھے بھی محسوس ہورہا تھا کہ میرا لنڈ ابھی چھوٹ جائے گا۔ میں اسی رفتار سے چچی کو چود رہا تھا اور پھر آخر میرے لنڈ سے بھی فوارہ اُبل پڑا، لنڈ کو چچی کی چوت میں ڈالے ہوئے میں چچی کے اوپر ہی لیٹ گیا اور دونوں ہاتھ نیچے لے جا کر چچی کے نرم گُداز مموں کو پکڑ لیا۔ ہم دونوں جیسے پسینے سے نہائے ہوئے تھے۔

134 comments:

  1. Replies
    1. Hii am sajif
      Girl maird unmarid dosti k liya cl sms kay whatsap 03445097309 boy no cl

      Delete
    2. Hi seema reply me at 03444412133

      Delete
    3. It's fake number ye police Waly ka number ha

      Delete
    4. Hi I am frhan
      Girl marieed unmaried hr age ki girl frind ship k liya cl karya whatsaap 03360961567 boy cl na kary

      Delete
    5. Mera lun 8 inch ka hy mota b hy maza b full do ga larki auntiy .rabtaa kry03442542203

      Delete
    6. Hi m Ali here like true with close sincerity trust is must sweet dear.03216655234

      Delete
    7. Hi I am frhan
      girl maried un maried dosti k liya rabta krya whtp 0336 0961567

      Delete
  2. hi seema waqai eroctic story hey

    ReplyDelete
  3. I am boy contact me girls Aunties and Housewife on whatsapp 03088060496 my L size 8 inch

    ReplyDelete
  4. Contact me from karachi 923132146920

    ReplyDelete
  5. Contact me from Faisalabad and Multan 03074482514

    ReplyDelete
  6. Hi i am boy koe anti ya girls han to aa jao mary whatsaap par 03024502302

    ReplyDelete
  7. Replies
    1. Urdu sexi story pr apka coment dsikha hai sex k liye are you ready
      If you are girls
      03341725856

      Delete
  8. جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03488084325

    ReplyDelete
  9. Mara nam hamza koi larki ya aunti ya koi bottom rabta krna chta ha to welcom 03157787829

    ReplyDelete
  10. * وہ لڑکیاں یا آنٹیاں جن کے شوہر باہر ہوں یا ٹائم نہ دیتے ہوں وہ اپنی خواہش اور ضرورت پوری کروانےاور سیکس کا مزہ لینے کیلئے انبکس کریں مکمل رازداری کے ساتھ جس نے انجوائے کرنا ہےصرف وہ میسج کریں جس نے بات کرنی ہوچوری چھپے چپکے چپکے کومنٹس پڑھ کے ترسنے والی خواتین رازداری خراب ہونے کی وجہ سے ہمت کر کے ان باکس آئیں وعدہ ہے سب کچھ راز رہے گا ۔۔کسی بھی عمر کی عورت رابتہ کر سکتی ہے راذ داری کی گارنٹی ہے
    Only lahore Real Meet
    03328850317

    ReplyDelete
  11. 03067708492 for only girl or anty

    ReplyDelete
  12. Ager koi girl ya aunty ya housewife mujh se apni felling share karna chahti hai.ya
    Good Friendship Love and Romantic Chat Phone sex Ya
    Real sex karna chahti hai to contact kar sakti 03499305654 jo barosa kr saky wo rabta krain

    ReplyDelete
  13. kis kis larki aunty baji bhabhi nurse collage girl school girl darzan housewife ledy teacher ledy doctor apni phodi mia real mia lun lana chati hia to muj ko call or sms kar sakati hia only leady any girl only girls 03488084325

    ReplyDelete
  14. Only aunties contect with me

    ReplyDelete
  15. Kio b girl ya house wife real mai ya cl msg pr sexx enjoy krna chahti he to is number pr barosa k sath rabta kr skti jo b bbat hogi mukml razdari k sath hogi ar jo barosa kry rabta kry 03104878920 only whtsup

    ReplyDelete
  16. my whatsapp no
    0310 4043864

    ReplyDelete
  17. Married womens 30 to 50 age contact with me 03116683470

    ReplyDelete
  18. My big dic hot anti girl contect me 03112615096

    ReplyDelete
  19. 03446199918 faisalabad aunties and girls call me 😘😘

    ReplyDelete
  20. 03477782777 mirpur azad kashmir i like aunties

    ReplyDelete
  21. Hi koi girl ya anti sex krna chahti ha rail ya bhr call pur es no pur rabta krry.. Etmad k sath chutt ko b chato GA khob 03024064177

    ReplyDelete
  22. Hi I am ndeem.. paly Boy... koi girl anti marird lady jo raill chat call pur sex enjy krna chahti Ho rabta krry makamal razdari rhy ge.. any type sex enjoy 03024064177...

    ReplyDelete
  23. * وہ لڑکیاں یا آنٹیاں جن کے شوہر باہر ہوں یا ٹائم نہ دیتے ہوں وہ اپنی خواہش اور ضرورت پوری کروانےاور سیکس کا مزہ لینے کیلئے انبکس کریں مکمل رازداری کے ساتھ جس نے انجوائے کرنا ہےصرف وہ میسج کریں جس نے بات کرنی ہوچوری چھپے چپکے چپکے کومنٹس پڑھ کے ترسنے والی خواتین رازداری خراب ہونے کی وجہ سے ہمت کر کے ان باکس آئیں وعدہ ہے سب کچھ راز رہے گا ۔۔کسی بھی عمر کی عورت رابتہ کر سکتی ہے راذ داری کی گارنٹی ہے
    Only lahore meat

    03024805499

    ReplyDelete
  24. Hello koi bhi Anti ya girl mujh se relationship rahkna cahye to ye whatsapp nbr ha 03176567147 only whatsapp nbr ha

    ReplyDelete
  25. Replies
    1. Hi madeha if u want real sex satisfaction call me at 03444412233

      Delete
    2. Msg karohttps://www.facebook.com/profile.php?id=100089103037265

      Delete
  26. Agar kisi ko larkia chaiye to mjse contact karey jaga bhi hay merry pass ek larki ka 500 ek rat ka 03218201951 Salman ejaz

    ReplyDelete
  27. میرا نام ہے مراد میری ہائیٹ 5.10 انچ ہے میں ہینڈسم ہوں میری عمر 25 سال ہے میرا سائز 8.5 انچ ہے میری سیکس ٹائمنگ بھی بہت اچھی کوئ بھی لڑکی یا انٹی میرے ساتھ سیکس کرنا چاہے تو مجھ سے واٹس ایپ پر رابطہ کرے 03003986773

    ReplyDelete
  28. Hi my name Usama i am from sialkot my age 20 or mery us ka size 8:7 ha my WhatsApp number 03034370217

    ReplyDelete
  29. Any girl want friends ship with me at my num 03004852449

    ReplyDelete
  30. MY whatsapp 03081213359 full enjoy

    ReplyDelete
  31. Koi larki dosti krna chati hai ya koi auntie sex krna chati hai to 03133515764 per rapta kre

    ReplyDelete
  32. Lahore 03034016750 only whats app.

    ReplyDelete
  33. Only Karachi girls contact me 0333-3224707

    ReplyDelete
  34. وہ لڑکیاں یا آنٹیاں جن کے شوہر باہر ہوں یا ٹائم نہ دیتے ہوں وہ اپنی خواہش اور ضرورت پوری کروانےاور سیکس کا مزہ لینے کیلئے انبکس کریں مکمل رازداری کے ساتھ جس نے انجوائے کرنا ہےصرف وہ میسج کریں جس نے بات کرنی ہوچوری چھپے چپکے چپکے کومنٹس پڑھ کے ترسنے والی خواتین رازداری خراب ہونے کی وجہ سے ہمت کر کے ان باکس آئیں وعدہ ہے سب کچھ راز رہے گا ۔۔کسی بھی عمر کی عورت رابتہ کر سکتی ہے راذ داری کی گارنٹی 03001040953

    ReplyDelete
  35. Hi sex with i am jem trainer 03220981067 sexy girls only

    ReplyDelete
    Replies
    1. Interested

      Delete
    2. Hello hi I am boy from lahore nishat hotal only on WhatsApp namber03029618608

      Delete
  36. Toba tek singh sy agr koi larki anti apnay husband k sex sy khush na ho to rabita kren ya phr koi larki relationship rkhna chahti ho o rabita kre
    Razdari ke garanty hogi

    ReplyDelete
  37. Toba tek singh sy agr koi larki anti apnay husband k sex sy khush na ho to rabita kren ya phr koi larki relationship rkhna chahti ho o rabita kre
    Razdari ke garanty hogi
    03306259288

    Reply

    ReplyDelete
  38. I m mature man 40 year age muj ko pata ha k orat ko kaisay Maza chahiay contact 03002362269

    ReplyDelete
  39. 03119363756 any gril ya aunty cal sex .

    ReplyDelete
  40. Mery Husband sy mri talaq ho chuki hy ab kisi per yaqeen nhi rha mjhe...sucha pyar krny wala chahye.....plz tang nhi krna bari himat kr k ye post krhi hun.
    03068861381

    ReplyDelete

  41. ایسی آنٹیاں جن کے شوہر ان کی پھدی کی پیاس نھی بُھجاتے اگروہ لمبے اور موٹے لن سے اپنی پھدی کو سکون دینا چاھتی ھیں&;رزداری کی ساتھ مزا لینا چاہتی ہو مکمل اعتماد اور رازداری کا وعدہ ہے میرا مزا آپ کی سوچ سے بھی زیادہ جو شادی شدہ یا غیر شادی شدہ خواتین جو لالچی نہ ہوں اور خفیہ تعلقات رکھنے کی خواہشمند ہیں مکمل اعتماد کے ساتھ ان باکس میسج کریں سرف سنجیدہ لڑکجس گرل یا آنٹی کو سکس کا شوق ہے اور وہ ڈرتی ہے تو ملکل راز داری کے سات; ان بکس کرے اس کا راز راز رکھ جاۓگا جھوٹ پر لعنت ہزا
    بے فکر ہو کر ان بکس میں اے
    رازداری تاھیات بس مزے ہی مزے ہر عمر کی گرل آنٹی آ سکتی ہے
    بشک پہلے
    Whatsapp
    پر لن دیکھنا اگر لن موٹا یا لمبا نہ ہوا بشک رابطہ نہ کرنا۔03027112418

    ReplyDelete
  42. Rawalpindi taxila se koi sex karwana chahti hai to wattsapp pe rabta Kary 03175834012

    ReplyDelete
  43. 03033776556 ko e old age sex k shoken mohtrma aunty bhabi baji burka abaya madrsa wali calme apki hr bat amant 03033776556 i m aftab gujrawala se

    ReplyDelete
  44. Only Karachi girls contact me 0333-3224707

    ReplyDelete
  45. Jo girl and anti Jo razdari sy sex krna chahti ho rabta krrny03024064177 maaz Ali... Phudi chswao. Hard sex ka mazaa lo. Apni chutt pur moty lamby Lund sy zulam krawo

    ReplyDelete
  46. Jo girl and anti Jo razdari sy sex krna chahti ho rabta krrny03024064177 maaz Ali... Phudi chswao. Hard sex ka mazaa lo. Apni chutt pur moty lamby Lund sy zulam krawo

    Reply

    ReplyDelete
  47. 03327902449
    ,03327902449

    ReplyDelete
  48. 03114093286 koi bhi aunty

    ReplyDelete
  49. ایسی لڑکیاں یا گھریلو خواتین جو بدنامی اور عزت خراب ہونے کے ڈر سے اپنی خواہش پوری نہیں کر پاتیں جن کو ڈر ہے کہ بعد میں بلیک میل ہوں گی وہ اپنی بدنامی کے ڈر سے چپکے سے کمنٹس پڑھ کر ترستی ہیں ایسی لڑکیاں اور خواتین بنا کسی خوف اور ڈر کے بے فکر ہو کر بلا جھجک مجھے ان باکس میں میسج کر سکتی ہیں سب کچھ فل رازداری سے ہوگا عزت اور رازداری میری اولین ترجیح ہے عزت پہلے باقی سب بعد میں صرف سنجیدہ اور مخلص خواتین جو حقیقت میں مل کر مزا لینا چاہییں وہی رابطہ کریں چسکے لینے والی اپنا اور میرا ٹائم ضائع ناں کریں فیک آئی ڈیز اور لوڈ مانگنے والیاں دور رہیں شکریہ...me from Lahore Pakistan contact me on whaptapp ..03442350727

    ReplyDelete

  50. چوت چٹوانا ہر عورت کو پسند ہوتا ہے لیکن اکثر عورتیں شادی کے بعد بھی اس مزے سے لطف اندوز نہیں ہو سکیں جس نے ابھی تک پھدی نہیں چٹوائی اور وہ یہ مزا لینا چاہتی ہے تو وہ رازداری سے انبکس میں آ سکتی ہے۔
    مجھے لڑکی یا عورت کی تلاش ھے جو مکمل رازداری کے ساتھ سیکس کا مزہ لینا چاھے. آپ کا راز ھمیشہ راز رھے گا مکمل اعتماد کے ساتھ رابطہ کریں ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﯾﺎ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﻣﻨﺪ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﻮﭺ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔ ﺻﺮﻑ ﺳﻨﺠﯿﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﯼ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻤﻨﺪ ﮨﯽ ﺭﺍﺑﻄﮧ کریں😍😍
    ہاؤس وائف آنٹیاں اور طلاق یافتہ خواتیں جو اپنے جسم کی آگ بھجانا چاہتی ہوں اور بدنامی کے ڈر سے کچھ نہ کرسکتی ہوں ان کے لیے مکمل رازداری کے ساتھ💋 khas kar lahore ki aunty ya girl rabta kary

    چوت چٹوانا ہر عورت کو پسند ہوتا ہے لیکن اکثر عورتیں شادی کے بعد بھی اس مزے سے لطف اندوز نہیں ہو سکیں جس نے ابھی تک پھدی نہیں چٹوائی اور وہ یہ مزا لینا چاہتی ہے تو وہ رازداری سے انبکس میں آ سکتی ہے۔
    مجھے لڑکی یا عورت کی تلاش ھے جو مکمل رازداری کے ساتھ سیکس کا مزہ لینا چاھے. آپ کا راز ھمیشہ راز رھے گا مکمل اعتماد کے ساتھ رابطہ کریں ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﯾﺎ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﻣﻨﺪ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﻮﭺ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔ ﺻﺮﻑ ﺳﻨﺠﯿﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﯼ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻤﻨﺪ ﮨﯽ ﺭﺍﺑﻄﮧ کریں😍😍
    ہاؤس وائف آنٹیاں اور طلاق یافتہ خواتیں جو اپنے جسم کی آگ بھجانا چاہتی ہوں اور بدنامی کے ڈر سے کچھ نہ کرسکتی ہوں ان کے لیے مکمل رازداری کے ساتھ💋 khas kar lahore ki aunty ya girl rabta kary

    ReplyDelete

  51. چوت چٹوانا ہر عورت کو پسند ہوتا ہے لیکن اکثر عورتیں شادی کے بعد بھی اس مزے سے لطف اندوز نہیں ہو سکیں جس نے ابھی تک پھدی نہیں چٹوائی اور وہ یہ مزا لینا چاہتی ہے تو وہ رازداری سے انبکس میں آ سکتی ہے۔
    مجھے لڑکی یا عورت کی تلاش ھے جو مکمل رازداری کے ساتھ سیکس کا مزہ لینا چاھے. آپ کا راز ھمیشہ راز رھے گا مکمل اعتماد کے ساتھ رابطہ کریں ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﯾﺎ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﻣﻨﺪ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﻮﭺ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔ ﺻﺮﻑ ﺳﻨﺠﯿﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﯼ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻤﻨﺪ ﮨﯽ ﺭﺍﺑﻄﮧ کریں😍😍
    ہاؤس وائف آنٹیاں اور طلاق یافتہ خواتیں جو اپنے جسم کی آگ بھجانا چاہتی ہوں اور بدنامی کے ڈر سے کچھ نہ کرسکتی ہوں ان کے لیے مکمل رازداری کے ساتھ💋 khas kar lahore ki aunty ya girl rabta kary..maaz..03024064177

    ReplyDelete
  52. I need good girlfriend
    I'm faizan from lahore
    My number 03084255668
    Please contact me

    ReplyDelete
  53. میرا نام فیضان ہے
    مجھے سے ایسی لڑکیاں آنٹیاں رابطہ کر سکتی ہیں جن کے شوہر باہر گے ہیں یا پھر پیار نہیں کرتے ان کے ساتھ
    مکمل رازداری کے ساتھ بات چیت ہوگی رابطہ ہوگا کوئی پریشانی نہیں ہوگی میری طرف سے
    یہ میرا نمبر ہے
    03084255668
    واٹس ایپ
    سچی محبت کرنے والی رابطہ کرے شکریہ

    ReplyDelete
  54. Karachi se agr koe girl ya aunt ho ....jo long time dost rakhna chahy....03122769959 Gulshan iqbal series's girls ya aunty rabta karay.....

    ReplyDelete
  55. Islam abad,03177114111

    ReplyDelete
  56. 03069638001 ,Boos Watsap

    ReplyDelete
  57. My name mohsin Ager koy girl ya anti bat karna chati ho 03450707809

    ReplyDelete
  58. Hi I m imran Sahiwal sy sexi girl aunti contact me 0307 7650443

    ReplyDelete
  59. I'm Ammar from Sargodha, and I'm hoping to meet someone from my city who shares common interests in pleasures. 03336790944

    ReplyDelete
  60. جو لڑکیاں موبائل فون پر اپنے جذبات کو ٹھنڈا اور فل سیکس کا مزہ لینا چاہتی ہیں یا سیکس ویڈیو چیٹ کرنا چاہتی ہیں میرے واٹس ایپ نمبر پر رابطہ کرے 03218672933

    ReplyDelete
  61. add me for sex chat Only Islamabadi aunties are allowed Because they are so hot add me on my Instagram @mcu_attacks

    ReplyDelete
  62. ujratali43@gmail.com

    ReplyDelete
  63. Amir here businssman koye lahore se married unmarried girl rabta kar sakte

    ReplyDelete
  64. Plhr1440@gmail.com

    ReplyDelete
  65. I need mota Lund wala boy iam houewife but Jo pay kry ga enjoy usy mily ga 03117628685 whtsapp

    ReplyDelete
  66. All kind tips hair fair color brest increz cobt watsapp 03231250580

    ReplyDelete
  67. Koi aunty ya larki dosti Karna chye to secret or safe dosti k ley rabta Katy 03006898963

    ReplyDelete
  68. Hello i am basit here, am loving Boy , i want girlfriend, if any decent loving girl want friendship than contact on my what's app number❤️

    03405569985

    This number is on for call , and sms also

    ReplyDelete
  69. Hello Contact Lahore
    I hope so you are fine all Dear members. Beautiful Housewife, Smart Girls, Gorgeous Aunties contact my WhatsApp number 03193812316
    On chat real meeting chat sex romance. But my first porvity your respect 03193812316

    ReplyDelete
  70. اگر کوئی لڑکی انٹی اس سٹوری کو پڑھنے کے بعد ہاٹ گرم ہو گئی ہو جیسے کہ میرا لنڈ بھی کھڑا ہو گیا ہے اگر ویڈیو اڈیو کال پر اپنی پیاس بجھانا چاہتی ہو میرے کھڑے لن کو اپنے چوٹ میں لینا چاہتی ہو اپنی چوٹ پھودی کو چٹوانا چاہتی ہو رابطہ کرے snapchat id @real_boss473

    ReplyDelete
  71. Koi housewife aunty rwp isld s whatsapp 03366059232

    ReplyDelete
  72. Koi Real Girl Ya Anti ya jis ka Husbnd
    bhar Dosti ya realtion ma ana chati ha to puri razdari sy rbta kr skti full mazy do ga 03134531576

    ReplyDelete
  73. Pindi 03343395429

    ReplyDelete
  74. 03126714595 rawapundi a koi anty ya girl ho rabta kry

    ReplyDelete
  75. I'm hot boy call me aunty
    03017902225

    ReplyDelete
  76. Hi m Ali here like true with close sincerity trust is must sweet dear.03216655234

    ReplyDelete

  77. اگر کوئی لڑکی انٹی اس سٹوری کو پڑھنے کے بعد ہاٹ گرم ہو گئی ہو جیسے کہ میرا لنڈ بھی کھڑا ہو گیا ہے اگر ویڈیو اڈیو کال پر اپنی پیاس بجھانا چاہتی ہو میرے کھڑے لن کو اپنے چوٹ میں لینا چاہتی ہو اپنی چوٹ پھودی کو چٹوانا چاہتی ہو رابطہ کرے snapchat id @real_boss473

    Rep

    ReplyDelete
  78. I am hot boy
    Age 18
    Koi anti wetsap SMS kary
    03466174895

    ReplyDelete
  79. 03245717189
    فل سیکس کے لیے میسج کرے

    ReplyDelete
  80. Any girls auntie jes ki phuddi har waqat gram rehti ho ya kesi ka husband out country ho mera lun Apky pass ha rabta krin bilkul razdari sy 03368959210 Whatsapp py video call bi or sakti hain

    ReplyDelete
  81. کوئی لڑکی انٹی اس سٹوری کو پڑھنے کے بعد ہاٹ گرم ہو گئی ہو جیسے کہ میرا لنڈ بھی کھڑا ہو گیا ہے اگر ویڈیو اڈیو کال پر اپنی پیاس بجھانا چاہتی ہو میرے کھڑے لن کو اپنے چوٹ میں لینا چاہتی ہو اپنی چوٹ پھودی کو چٹوانا چاہتی ہو رابطہ کرے 03368959210

    ReplyDelete
  82. Contact me for perfect setasfaction .

    ReplyDelete
  83. وہ لڑکیاں یا آنٹیاں جن کے شوہر باہر ہوں یا ٹائم نہ دیتے ہوں وہ اپنی خواہش اور ضرورت پوری کروانےاور سیکس کا مزہ لینے کیلئے انبکس کریں مکمل رازداری کے ساتھ جس نے انجوائے کرنا ہےصرف وہ میسج کریں جس نے بات کرنی ہوچوری چھپے چپکے چپکے کومنٹس پڑھ کے ترسنے والی خواتین رازداری خراب ہونے کی وجہ سے ہمت کر کے ان باکس آئیں وعدہ ہے سب کچھ راز رہے گا ۔۔کسی بھی عمر کی عورت رابتہ کر سکتی ہے راذ داری کی گارنٹی ہے
    Only WhatsApp
    03074608722

    ReplyDelete
  84. 03121585726 rawalpindi islamabad sy koi real k relationship main anna chahti ha to cal kry

    ReplyDelete
  85. i am boy age 21.size 7 inch.koi girl ya aunty ya koi moti old woman chudai krwan chati ho.contact kry.my whatsapp and call massage number 03181623084

    ReplyDelete
  86. Tobe.tek.singh.koi.grls.ya.anti.rabta.karna.chay.to.contet.kar.sakti.hy

    ReplyDelete
  87. My self Mashooq. From Ahmepur East, distt: Bahawalpur. Contact: +92 311 2556988

    ReplyDelete

  88. چوت چٹوانا ہر عورت کو پسند ہوتا ہے لیکن اکثر عورتیں شادی کے بعد بھی اس مزے سے لطف اندوز نہیں ہو سکیں جس نے ابھی تک پھدی نہیں چٹوائی اور وہ یہ مزا لینا چاہتی ہے تو وہ رازداری سے انبکس میں آ سکتی ہے۔
    مجھے لڑکی یا عورت کی تلاش ھے جو مکمل رازداری کے ساتھ سیکس کا مزہ لینا چاھے. آپ کا راز ھمیشہ راز رھے گا مکمل اعتماد کے ساتھ رابطہ کریں ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﯾﺎ ﻏﯿﺮ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﺟﻮ ﺧﻔﯿﮧ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﻣﻨﺪ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﯿﮑﺲ ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﺍﻧﮑﯽ ﺳﻮﭺ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﭘﻮﺭﯼ ﮐﯽ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﯽ۔ ﺻﺮﻑ ﺳﻨﺠﯿﺪﮦ ﺍﻭﺭ ﻓﻮﺭﯼ ﺗﻌﻠﻘﺎﺕ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺸﻤﻨﺪ ﮨﯽ ﺭﺍﺑﻄﮧ کریں
    ہاؤس وائف آنٹیاں اور طلاق یافتہ خواتیں جو اپنے جسم کی آگ بھجانا چاہتی ہوں اور بدنامی کے ڈر سے کچھ نہ کرسکتی ہوں ان کے لیے مکمل رازداری کے ساتھ رابط واٹسپ نمبر03026668414
    چوت چٹوانے کے لیے رابطہ لاہور کی خواتین خاض

    ReplyDelete
  89. Any Girl interested in Chat Plz Inbox Me

    ReplyDelete
  90. Hi everyone 👋 I'm Sameer here. Just Contact my WhatsApp number 03193812316
    How are you Beautiful Housewife Smart Girls Gorgeous Aunties I hope so you are fine. Just Contact Lahore meetup. Fully secret relationship. Friendship. Just Contact my WhatsApp number 03193812326.
    Chat sex
    Real meeting only Lahore

    ReplyDelete
  91. Kise ny apni phuddii chatni ho WhatsApp pe message karo 9 inches LUN
    My WhatsApp number

    +1 854-253-6388

    ReplyDelete
  92. +447456391714
    Me uk Sy ho paisy b do ga. Girls contact me

    ReplyDelete
  93. جو لڑکے لڑکیاں عزت کے ساتھ گھر میں ماہانہ 50 سے ایک لاکھ تک کمانا چاہتے ہیں میں ان کی مدد لازمی کرونگا مگر شرط یہ ہے کہ محنت اپ کو خود کرنی ہوگی میں تعاون بھی کرونگا ۔ 03019738356 پر وٹس اپ کریں

    ReplyDelete
  94. 7 inch lhr kio ha anti larki 03235557520

    ReplyDelete